چند دنوں سے میں کچھ زیادہ ہی مصروف تھا۔اور یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مصروفیت کے سبب بندہ کے خیالات بھی منتشر ہوتے ہیں۔ان حالات میں بلاگر صرف کاپی پیسٹ پرہی گذارا کرتا ہے یا فقط دوسرےبلاگروں کے بلاگز پر تبصرے ہی کرتا ہے۔
دراصل ہمارے گھر نئے مہمان کی آمد تھی اللہ تعالیٰ نے ایک ننھی منی پیاری سی گڑیا سے نوازا ۔خاندان کے کچھ لوگ تو خفاء ہیں کہ بیٹا نہیں ہوا ،لیکن پتہ نہیں کیوں میں انکی اس بے وقوفانہ بات پر خاموشی سے مسکرا دیتا ہوں۔دراصل انکو بیٹی کے فضائل معلوم نہیں ۔

لیکن اگرلوگوں کو یہ باتیں بتائی بھی جائے تو وہ اپنے طرف سے دلائل دینا شروع کردیتے ہیں کہ جی یہ ہے وہ ہے۔ حالانکہ کچھ بھی نہیں ہر چیز اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔
ہمارئے ہاں لوگوں نے پہلے سے ہی نام بھی سوچ لئے تھے کہ جب اسکا بیٹا ہوگا تو یہ نام رکھیں گے وغیرہ وغیرہ ۔لیکن انہیں کیا معلوم تھا کہ میرے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کیا راز ونیاز چل رہا تھا۔
اب بھی سب لوگ مجھے ملامت کرتے ہیں کہ یہ تمہارئے سبب ہوا ہے ۔کیونکہ وہ تو دعائیں مانگتے تھک گئے تھے۔لیکن ظاہر ہے بیٹی تو میری ہونا تھی اسی لئے اللہ تعالیٰ نے میری ہی خواہش کو دیکھا۔
چند سال قبل کا ایک واقعہ یاد آیا کہ ہمارے ماموں جان کی ایک چھوٹی سی بیٹی تھی جو کہ اس وقت دو ڈھائی سال کی ہوگی ،لیکن ایک بات میں نے نوٹ کی ہے کہ لڑکے ذرا لاپروا قسم کے ہوتے ہیں اور لڑکیاں چاہے عمر میں لڑکے سے چھوٹی ہو لیکن وہی چھوٹی لڑکی اپنے اس بڑے بھائی کی نگرانی کرتی ہے کہ کہیں یہ گم نہ ہوجائے یا گر نہ جائے۔ اور امی بھی جب کہیں جاتی ہے تو بیٹی کو ایک آدھ چیز کی ذمہ داری سونپ دیتی ہے۔ہے۔
تو میرے ماموں صاحب جب بھی اپنے گھر سے باہر نکلتے تو بس وہ اپنے ابو کے سامان کی از خود سے نگرانی کر رہی ہوتی ۔اگر کوئی اسکے ابو کی چیزوں کو ہاتھ لگاتا تویہ معصوم بچی شور مچانے لگتی۔
یہ پیار بھر ا منظر جب بھی ذہن میں آتا ہے تو بے ساختہ مسکرا اُٹھتا ہوں۔
اب ساری روٹین ہی تبدیل ہوگئی ہے۔ صبح جب جاتا ہوں تو ایک بار اسکے چہرے کو پیار سے دیکھتا ہوں اور رات کو جب سونے جاتا ہوں تو پہلے اس ننھی پری کو ایک نظر دیکھ کر ہی سوتا ہوں۔ دن میں پتہ نہیں کتنی بار اسکے پاس جاتا ہوں۔
کبھی کبھی تو امی جان بھی غصہ کرجاتی ہے کہ یہ کیا کر رہے ہو ،نہ مہمان کا خیال نہ پرائے کا خیال بس آجاتے ہو اور پری کو گود میں اٹھا لیتے ہو۔ یہ مہمان کیا کہیں گے ۔
لیکن میں کیا کروں ۔اب مہمان کی خاطر اپنی پری کے دیدار سے بھی محروم ہونا پڑے گا۔۔۔؟؟؟
اور پری ہے ہی ایسی کہ دن بہ دن پیاری ہوتی جارہی ہے۔ماشاء اللہ تعالیٰ
اسکے ساتھ ساتھ نام پہ نام آرہے ہی کہ جی یہ نام رکھو ، وہ نام رکھو۔چند نام تو میدان میں ہیں جو یہ ہیں (فاطمہ، حوریہ،فوزیہ،ایمن)
دیکھتے ہیں کونسا نام زیادہ ووٹ لیتا ہے۔

سمجھ نہیں آتی کہ آخر وجہ کیا ہے کہ پہلے تو تمام ڈیلیوریاں عام طریقوں سے گھر وں میں ہوتھی تھی لیکن اب تو گویاآپریشن ڈاکٹروں کی عادت بن چکی۔
اور صورت حال بھی ایسی خطرناک بنا دیتے ہیں کہ انسان سمجھتا ہے کہ اگر اپریشن نہ کیا تو زچہ و بچہ سے ہاتھ دھونا پڑئے گا۔اور اگر پھر بھی کوئی شخص اپریشن سے انکار کردئے تو اول تو ڈاکٹر مریض ہی نہیں ایڈمٹ کرتے اور اگر کر بھی لیتے ہیں تو اس بے چارئے تو اتنا تھکا دیتے ہیں کہ وہ بیچارہ کُڑتا ہی رہتا ہے۔
کبھی کبھی تو یوں لگتا ہے کہ یہ بھی کوئی دجالی سازش ہوگی جن کے یہ ڈاکٹر شکار ہوئے ہیں ۔وہ پہلے سے ہی ایسی دوائیاں دیتے ہونگے یا ایسی صورت حال بناتے ہونگے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی اپریشن کرنا پڑئے۔تاکہ امت مسلمہ کیلئے افرادی قوت بھی ایک مسئلہ بن جائے۔(واللہ اعلم)
بہر حال جو ہوا سو ہوا لیکن اب تو ہم اپنی ننھی پری سے ساتھ کھیلنے میں مصروف ہوتے ہیں۔جو کہ ابھی ایک ہفتے کی ہی ہے۔
ایک دوسری بات ذہن میں آئی کہ ہماری زندگی کے ہر موڑ پر راہنمائی کیلئے شریعت نے اصول و دعائیں مرتب کئے ہیں۔

کیا اس سے بڑی نقصان کی بات اور ہوسکتی ہے۔۔۔؟؟؟
پھر جب اولاد پیدا ہوتی ہے تو بس جناب وہ ایسا کمینہ رذیل ہوتا ہے کہ ماں باپ تو کیا ساری دنیا اسکی شر سے پناہ مانگتی ہے۔ ظاہر ہے اسکی رگوں میں والدین کے خون کے ساتھ ساتھ ابلیس کا خون جو دوڑتا ہے۔وہ پیدا ہی انسان وشیطان کے نطفہ مشترکہ سے ہوتا ہے ۔
میں نے ایسے کئی والدین کو دیکھا ہے جو کہ اپنے اولاد کے کارناموں سے تنگ آکر اس کی موت کی دعاء مانگتے ہیں۔
سنا ہے ایک شخص حرم شریف میں بیت اللہ کے ساتھ کھڑے ہو کربے اولاد ہونے کی شکایت کر رہا تھا ،تو اللہ تعالیٰ نے اسکو ایک بیٹا عطاء کیا۔ اب جب وہ بڑا ہوا تو جناب اس نے ماں باپ کے ناک میں دم کردیا۔
آخر اسکا باپ تنگ ہو کر اسی حرم میں آیا اور اسی جگہ بیت اللہ کے سامنے کھڑے ہو کر بیٹے کی موت کی دعائیں مانگنے لگا۔
یہ سب مسنون دعاؤں کے عد م اہتمام اور مسنون طریقے سےخلاف پرورش کا نتیجہ ہوتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں ایسی صورت حال سے بچائے رکھے۔آمین
ساری باتیں ایک طرف۔
جواب دیںحذف کریںننھی پری کی بہت بہت مبارک۔
اللہ ننھی پری کے نصیب اچھے کرے اور آپ کیلئے رحمت و برکت کا باعث بنے ،آمین
اللہ بچی کو سدا صحتمند خوش اور خوشحال رکھے اور اور آپ کے گھرانے کو بھی
جواب دیںحذف کریںميرا تو يہ خيال ہے کہ بيٹی والدين کو انسان بنانے کا ذريعہ ہوتی ہے ۔ ہمارا معاشرہ ہندوؤں سے متاءثر ہے اسلئے بيٹی کی پيدائش سے خوش نہيں ہوتے ۔
ايک نام ہے عفاف ۔ مطلب ہے پاکدامن ۔ صالح ۔ باحياء ۔ بغير آميزش
بہت بہت مبارک ہو بیٹی کی مبارک۔۔۔ اللہ کی بھیجی ہوئی خاص رحمت کا خاص خیال رکھیے۔۔۔ اور ہمارا بہت پیار دیجیے۔۔۔
جواب دیںحذف کریںباپ کے لیے بیٹی جیسا کوئی اور رشتہ ہو ہی نہیں سکتا۔۔۔ میرے لیے جو میری بیٹی ہے وہ شاید بیٹا نہیں ہو سکتا تھا۔۔۔ جب شام کو گھر پہنچتا ہوں اور علیزہ مجھے دیکھ کر بھاگتی ہوئی "بابا" کہتی مجھ سے لپٹتی ہے، تو سمجھیں کہ ساری تھکاوٹ دور ہو جاتی ہے۔۔۔ میری بیٹی ابھی ڈیڑھ سال کی ہے۔۔۔
جہاں تک بیٹے کے لیے دعائیں مانگنے کا تعلق ہے، تو ہمارے گھر بھی یہی معاملہ تھا۔۔۔ سب سمجھتے تھے کہ بیٹا ہوگا۔۔۔ لیکن الحمدللہ بیٹی کی آمد پر سب کی خوشیاں دوبالا ہو گئیں۔۔۔ اور میری بیٹی اب دادا دادی، چچا چچی، پھوپھو وغیرہ سب کی لاڈلی اور راج دلاری ہے۔۔۔
آپ دیکھیے گا کہ جب آپ کی بیٹی تھوڑی بڑی ہو گی اور پیاری پیاری شرارتیں کرنا شروع کرے گی تو سب لوگ، سب کچھ بھول کر ننھی پری سے ہی پیار کرتے رہیں گے۔۔۔
بہرحال اللہ کا بہت بہت شکر ادا کیجیے کہ اللہ نے بیٹی جیسے نعمت سے نوازا۔۔۔
اپنی بیٹی کی مناسبت سے میرے بلاگ سے یہ دو تحاریر پڑھیے اور میرے جذبات کا اندازہ لگائیے۔۔۔
1) میرا غم یا ان کا دکھ: http://wp.me/p1wpiT-7Q
2) میرے گھر آئی ایک ننھی پری: http://wp.me/p1wpiT-5L
اللہ اس کے نصیب اچھے کرے۔
جواب دیںحذف کریںAoa bohat bohat mubarik ho ap ko bhai jan beti hoi tu zyada achi baat hai k beti rehmat hoti hai yani Allah pak ap pe bht meharban hai plz mere liye b dua krye k mujhe b ye rehmat naseeb ho aameen
جواب دیںحذف کریںننھی پری کی آمد مبارک ہو ۔۔
جواب دیںحذف کریں@یاسر بھائی:
جواب دیںحذف کریںخیر مبارک۔اللہ تعالیٰ آپکی بھی زندگی خوشیوں سے بھر دے۔
@افتخار اجمل صاحب:
اللہ تعالیٰ آپکی دعاؤں کو قبولیت کا شرف عطاء فرمائے۔واقعی ہمارا معاشرہ ہندوؤں سے متاثر ہے ۔نام خوبصورت ہے اسکو بھی لسٹ میں شامل کردیتے ہیں۔
@عمران اقبال صاحب:
خیر مبارک۔بہت بہت شکریہ۔حقیقت یہی ہے جو آپ نے کہا کہ باپ بیٹی کا ایک الگ رشتہ ہوتا ہے میرے ماموں بھی یہی کہتے ہیں کہ مجھے بیٹے سے بھی محبت ہے لیکن مجھے اپنی بیٹی سے بہت زیادہ محبت ہے۔آپ کے دونوں کالم میں نے پڑھے ہیں ،واقعی بیٹی بیٹی ہوتی ہے۔
@دوست بھائی :
آمین اللہ تعالیٰ آپکو خوش رکھے۔
@بلال احمد ساحب:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔خیر مبارک ۔واقعی بیٹی رحمت خداوندی ہوتی ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کو بھی اور ہم سب کو اپنی رحمتوں سے نوازے۔وہی رحمٰن و رحیم ذات ہے۔
@حجاب شب صاحبہ:
خیر مبارک۔بہت شکریہ
@ بہت بہت مبارک ہو جناب ننھی پری کی آمد۔۔
جواب دیںحذف کریںبہت بہت مبارک ہو۔ اللہ تعالی نے آپکے لیے جنت کا اک دروازہ کھول دیا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بیٹیاں زیادہ محبت کرتی ہیں اور بیٹیوں سے گھر کی رونق زیادہ ہوتی ہے۔ خاص طور پر بچیوں کا بچپن دیکھنا اور انجوائے کرنا زندگی کا سب سے خوبصورت تجربہ ہوتا ہے۔
جواب دیںحذف کریںاللہ تعالی اس بچی کے نصیب سے آپکو دین و دنیا کی شادمانیاں اور کامرانیاں نصیب فرمائے۔
مبارک ہو جناب۔
جواب دیںحذف کریں@بلا امتیاز :
جواب دیںحذف کریںخیر مبارک بھائی ۔اللہ تعالیٰ آپکو خوش کردئے۔
@ڈاکٹر جواد صاحب:
آمین ۔خیر مبارک اللہ تعالیٰ آپکو بھی خوشیاں عطاء فرمائے۔جزاک اللہ احسن الجزاء
@نامعلوم:
شکریہ جناب ۔خیر مبارک
جناب بہت بہت مبارک ہو۔ اللہ آپکی بیٹی کو اچھی صحت عطا فرمائے، آپ اور اپکے اہل خانہ کو اسکی اچھی اسلامی پرورش کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اسے زندگی میں خوشیاں ہی خّشیاں عطا فرمائے۔ آمین
جواب دیںحذف کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ سے حضرت موسٰی علیہ السّلام نے پوچھا کہ، اے اللہ جب آپ خوش ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں ، اللہ نے فرمایا کہ جب میں خوش ہوتا ہوں تو بارش برساتا ہوں ۔
حضرت موسٰی نے پھر پوچھا کہ، اے اللہ جب آپ اس سے بھی زیادہ خوش ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں، تو اللہ تعالٰی نے جواباً فرمایا کہ پھر میں بیٹیاں پیدا کرتا ہوں ۔
حضرت موسٰی کلیم اللہ نے تیسری مرتبہ پھر پوچھا کہ، اے اللہ جب آپ سب سے زیادہ خوش ہوتے ہیں تو کیا کرتے ہیں، تو اللہ تعالٰی جواب میں فرماتے ہیں کہ جب میں سب سے زیادہ خوش ہوتا ہوں تو مہمان بھیجتا ہوں ۔ سبحان اللہ ۔
بیٹی کے معاملے میں آپ نے دیکھا کہ اللہ کی خوشی بھی بیٹی پیدا کرنے پر ہے ۔
mubarak ho janab. Allah 2ono khandan ki aankhon ki thandak banaye sahebzadi ko.1 nam meri taraf se b:
جواب دیںحذف کریںzakya iram khurasani
is nam me lutf ki bat us k no. Hain.aap is k no. Jamal k hisab se jod len to birth year nikal aayega.
@ محمد اطہر رضوی
جواب دیںحذف کریںآمین ثم آمین۔اللہ تعالیٰ آپکی نیک دعاؤں کو قبول فرمائے اور آپکو زندگی کی حقیقی خوشیاں دئے۔
@سعید صاحب
بہت شکریہ ۔اللہ تعالیٰ آپکی زندگی خوشیوں سے بھر دئے۔نام لسٹ میں شامل کردیا ہے۔دیکھتے ہیں کیا کونسا نام نمبر زیادہ لیتا ہے۔
درویش صاحب ۔ ۔ ۔بس کیا بتاؤں ۔۔ خبر سن کر اتنی خوشی ہوئ کہ تبصرہ کرئے ہوئے بھی تنہائی میں مسکرا رہا ہوں ۔۔۔۔۔ میری جانب سے بہت بہت مبارک باد قبول کیجئے گا۔۔۔۔ دعا ہے کہ اللہ اس ننھی پری کی عمر میں برکت عطا کرے۔ اچھی صحت نوازے اور دارین میں والدین کا نام روشن کرنے کا ذریعہ بنائے ۔ ۔ ۔
جواب دیںحذف کریںاور ہاں۔۔۔۔ میرا جب دوسرا بچہ ہوا تب تو بہت ہی آس تھی کہ لڑکی ہو جائے ۔۔ مگر رب کو کچھ اور ہی منظور تھا۔۔۔ اب دعا کرنا کہمجھے بھی اللہ تعالی ایک پری سے نوازے۔۔۔۔
والسلام
نور صاحب:
جواب دیںحذف کریںآپکا کمنٹ پڑھتے ہوئے میں بھی مسکرا اٹھا۔مبارک باد کیلئے خیر مبارک اور بہت شکریہ
اللہ تعالیٰ آپکی دعاؤں کو شرف قبولیت عطاء فرمائے۔آمین
پہلے تو بیٹی کی پیدائش پر ڈھیر ساری مبارکباد قبول فرمائیں۔
جواب دیںحذف کریںدوسری بات جو ڈاکٹر کے حوالے سے آپ نے کہی وہ بالکل درست ہے لیکن کچھ ڈاکٹر ابھی بھی موجود ہیں جو جہاد کی حد تک اس کے الٹ کام کر رہے ہیں۔ اور نارمل طریقہ کار کو ہی فوقیت دیتے ہیں۔ اللہ ایسے ڈاکٹروں کو کامیاب کرے۔
محمد صابر صاحب:
جواب دیںحذف کریںکل ہی آپ کی یاد ذہن میں آئی تھی کہ پتہ نہیں صابر صاحب نے گوگل پلس کیلئے کوئی نیا ایکسٹینشن بنایا ہوگا کہ نہیں ۔اور آج آپکا تبصرہ دیکھا۔
مبارکباد کیلئے جزاک اللہ خیر
واقعی کچھ ڈاکٹر اسطرح کام کر رہے ہیں ۔آیک ڈاکٹر کے بارئے میں بتایا گیا کہ وہ اپریشن بھی کرتا ہے اور بچہ بھی اکثر اسکے ہاتھ سے مرتے ہیں۔
The Prophet صلى الله عليه وسلم said:
جواب دیںحذف کریں"Whoever had three daughters and showed patience in their keeping, their pleasure and displeasure, Allah admits him to Paradise for his mercy over them." A man asked, "And what about two daughters, O Messenger of Allah?" He said, "And two daughters as well." Another asked, "O Messenger of Allah, what about one daughter?" He said, "And one daughter as well."
Narrated by Abu Huraira. Al-Hakim
[...] ننھی پری [...]
جواب دیںحذف کریںکوڈ حاصل کرنے کیلئے شکل پر کلک کیجئے
اشکال تبصرے میں داخل کرنے سے پہلے ایک بار سپیس ضرور دیں۔شکریہ