تازہ ترین
کام جاری ہے...
بدھ، 23 اکتوبر، 2013

سرینا

بدھ, اکتوبر 23, 2013
چند مہینے قبل جب افغانستان کے صدر  حامد کرزئی اسلام آباد کے دورے پر آے ہوئے تھے،تو قدرت نے ہماری بھی چند ساعتیں انکی ٹیم کے ساتھ  لکھی ہوئی تھیں۔چنانچہ حسب معمول ہم نے اپنے چھوٹے کیمرے کو بھی ساتھ لے جانے کا ارادہ کیا ،تاکہ موقع مناسبت سے بلاگ کیلئے تصاویر بھی جمع کی جا سکیں۔ 

چنانچہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے قبل ہی کرزئی اسلام آباد پہنچے تھے، اور چائے کی دعوت انکے لئے سرینا ہوٹل اسلام آباد میں کی گئی تھی۔لھذا ہم بھی فورا وہاں پہنچے اور گاڑی ڈرائیور کے حوالے کرکے ہم اندر چلے گئے۔

پھر جب چند گھنٹوں بعد کرزئی وزیراعظم ہاوس چلے گئے ،تو میں نے ارادہ کیا کہ کیوں نا اسی موقع پر سرینا ہوٹل کے مختلف مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا جاے۔

چنانچہ ابتدائی تصویر۔۔۔۔کیمرے کو تیار کرتے ہوئے 



سامنے چھت کے ساتھ لگا بہت بڑا آئینہ ،جس میں میرے پیچھے کی جانب لگا فانوس نظر آرہا ہے۔


میں ھال کے اندر ہی تھا، جبکہ شیشے کے اُس پار یہ کرسیاں کھلے آسمان تلے رکھی ہوئی تھی، تاکہ اگر کوئی چاہے تو باہر کے موسم سے بھی محفوظ ہوسکے۔اِس کھلی جگہ کے اُس طرف ڈائیننگ ھال ہے۔جس میں میزوں پر رکھے ہوئے کھانے کے برتن نظر آرہے ہیں۔لیکن یہ اسوقت خالی تھے۔


ہال میں رکھا ہوا چارباغ 


اور یہ چارباغ پر لگی تختی کا عکس


سرینا ہوٹل کی اپنی لیموزین ٹیکسی سروس بھی ہے ،اسکا ایک تصویری نمونہ ،جو کہ شیشے کے فریم میں بند تھا۔


پاس ہی ایک میز پر رکھے ہوئے میڈلز 


انتظار گاہ سے بزنس ھال کی طرف جانے کیلئے اس راہداری سے گذرنا پڑتا ہے۔جسکے سائیڈوں میں صوفے لگے ہوئے ہیں اور دھیمی دھیمی موزک بج رہی ہوتی ہے

۔یہ لیجئے موزک بجانے والے


راہداری میں سائڈ کی طرف بنا ایک ڈیزائن
 
لیجئے ہم برنس کلاس ھال کے دروازے تک پہنچ گئے،سامنے استقبالیہ نظر آرہا ہے۔


ایک دیوارکے ساتھ یہ  تختیاں بھی لگائی گئی تھیں۔


بزنس کلاس ھال کے کاونٹر کے اوپر لگے یہ گھڑیال

سرینا ہوٹل میں خوبصورتی کیلئے بعض ستونوں کے ساتھ پودوں کے گملے رکھے گئے ہیں۔


ایک میز پر رکھے گئے  خوبصورت مصنوعی پھول


شیشے کے باہر صحن میں خوبصورت چھوٹے تالابوں کے درمیان ایک کیاری کا منظر


سریناہوٹل کی عمارت کا ایک منظر




سرینا ہوٹل میں جابجا خطاطی کے نمونے آپکو نظر آئیں گے۔










ایک دوسری راہداری کا منظر

ھال میں بنے گنبد کی ایک جھلک


میز پر رکھے پھول

اوپری منازل کی طرف رسائی کیلئے بنی لفٹیں


ڈائیننگ ھال کا ایک منظر



ڈایننگ ھال میں جیسے ہی داخل ہوا تو ایک جوان لڑکی میری طرف آئی ،اور مجھ سے سلام دعاء کے بعد گپ شپ لگانے لگی،میرے پوچھنے پر اس نے اپنا نام آمنہ بتایا اور کہا کہ میں صوابی سے ہوں۔اور شائد اپنے والدین کی اکلوتی تھی۔میں نے تھوڑی دیر تو اسکے ساتھ گپ شپ لگائی،لیکن وہ شائد کچھ زیادہ ہی بولنے سننے کی موڈ میں تھی،ادھر میری یہ حالت تھی کہ کب جان چھوٹ جائے کہ میں ڈائیننگ ھال کی تصاویر لے سکوں،شکر ہے ڈائیننگ ھال کے کاونٹر پر رکھے فون کی گھنٹی بجی اور وہ اسکو اٹینڈ کرنے لگی ،ادھر میں موقع پا کر ڈائیننگ ھال سے باہر کی طرف بھاگ آیا۔

ہوٹل کے تہہ خانے میں پہنچنے کا راستہ


یہ رہا سرینا کا لیموزین ٹیکسی سکواڈ

پارکینگ لاٹ کے قریب سرسبز باغیچہ

تصویر میں بائیں طرف گاڑیوں کا ہوٹل کے ھال تک پہنچنے کا راستہ،جبکہ دائیں طرف پیدل راستہ


پارکینگ لاٹ میں راہنامئی کیلئے لگے بورڈ


ہوں تو سرینا ہوٹل کے تہہ خانے میں بھی ایک کار پارکنگ ہے لیکن وہ صرف بزنس کلاس کیلئے مخصوص ہے۔
یہ رہا بیرونی گیٹ کے قریب کار پارکنگ

سرینا ہوٹل کے باہر سڑک پر حفاظتی انتظامات کی ایک جھلک۔یہ تصویر لیتے ہوئے سیکورٹی انچارج نے بتایا کہ یہاں تصویریں کھینچنا منع ہے ،لیکن اس وقت تک میں اپنا کام کرچکا تھا۔


چونکہ تھکان زیادہ ہوئی تھی اور ظاہر ہے جب تک سفر ختم نا ہو، بندہ بے آرامی محسوس کرتا ہے۔ اسلئے گھر کی طرف جانے میں تیزی دکھاتے ہوئے


4 تبصرے:

  1. سب سے مزے دارتصویر پہلے والی ہے۔ اور آخری والی۔۔۔٤٩٠٠ آر پی ایم پر ١٦٠ پر فراٹے بھرتی کونسی کار ہے یہ؟ اسلام آباد سے لاہور واپسی ہو رہی تھی نا؟ اور پیٹرول ایک چوتھائی سے بھی کم؟ یہ ساڑھے اٹھ سو کلومیٹر اسی ٹرپ کے ہیں سارے؟
    اور یہ سرینا والے ایک کومپیکٹ سیڈان کو لیموزین کہلائے جانے کا حقدار کیونکر سمجھتے ہیں؟ کمال سوچ ہے ان کی۔
    اور پتا ہے کیا، آمنہ کو یہاں یہ پڑھ کر دکھ ہو گا کہ آپ اس کی باتیں جینوئن توجہ سے نہیں سن رہے تھے بلکہ اس سے جان چھڑانا چاہ رہے تھے۔ اس کو تب ہی بتا دیا ہوتا میں چلتا ہوں، جلدی میں ہوں، رک نہیں سکتا۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. احمد عرفان شفقت بھائی
      اتنے سوالات تو میرے ایم ایے کے پرچے میں بھی نہیں تھے۔ @-)
      میں لاہور نہیں جا رہا تھا۔اور راستے میں پٹرول پمپ کا اندازاہ ہم نے لگایا تھا،اسلئے آگے پٹرول ڈالی تھی۔

      گاڑی 2013 کرولا تھی،

      واقعی اب دل میں آتا ہے کہ اسکے ساتھ اچھا نہیں کیا،وہ بیچاری کس قدر اچھائی سے ملی اور میں،

      لیکن کیا کریں بچپن سے ہی طبیعت ایسی ہے کہ ایسے موقعوں پر دل ڈوبنے لگتا ہے۔ (p)

      کم از کم اس بے چاری کو بلاگ کا ربط تو دیا ہوتا، اسی بہانے ایک قاریہ کا اضافہ ہوجاتا۔ (o)
      ہم بھی بلاگستان میں کم از کم شو مارسکتے کہ مریدنی پھنسی ہے۔
      لیکن کیا کریں واے ہماری قسمت (b)

      حذف کریں
  2. بہت خوبصورت پوسٹ ۔ ۔ ۔
    سب سے مزے دارتصویر پہلے والی ہے۔ اور آخری والی۔۔ میرا بھی یہی خیال یے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. عظیم صاحب خوش آمدید۔
      اپنے خوبصورت خیال سے ہماری اس تحریر کو مزین کرنے کا دلی شکریہ :)

      حذف کریں

محترم بلاگ ریڈر صاحب
بلاگ پر خوش آمدید
ہمیں اپنے خیالات سے مستفید ہونے کا موقع دیجئے۔لھذا اس تحریر کے بارے میں اپنی قابل قدر رائے ابھی تبصرے کی شکل میں پیش کریں۔
آپ کے بیش قیمت خیالات کو اپنے بلاگ پر سجانے میں مجھے خوشی محسوس ہوتی ہے۔

۔ شکریہ

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


 
فوٹر کھولیں‌/بند کریں
UA-46743640-1